ذرا سی دیر Ú©Ùˆ منظر سÙÛانے لگتے Ûیں
پھر اÙس Ú©Û’ بعد ÛŒÛÛŒ قید خانے لگتے Ûیں
میں سوچتا ÛÙˆÚº Ú©Û ØªÙˆ دربدر Ù†Û Ûو، ورنÛ
تجھے بھلانے میں کوئی زمانے لگتے Ûیں
کبھی جو Ø+د سے بڑھے دل میں تیری یاد کا Ø+بس
Ú©Ú¾Ù„ÛŒ Ùضا میں تجھے گنگنانے لگتے Ûیں
جو تو Ù†Ûیں ÛÛ’ تو تجھ سے کئے Ûوئے وعدے
ÛÙ… اپنے آپ سے خود ÛÛŒ نبھانے لگتے Ûیں
عجیب کھیل ÛÛ’ جلتے Ûیں اپنی Ø¢Ú¯ میں ÛÙ…
پھر اپنی راکھ بھی خود ÛÛŒ اÙڑانے لگتے Ûیں
ÛŒÛ Ø¢Ù†Û’ والے زمانے مرے سÛی، لیکن
Ú¯Ø°Ø´ØªÛ Ø¹Ù…Ø± Ú©Û’ سائے ڈرانے لگتے Ûیں
نگار خانۂ Ûستی میں کیسا پائے ثبات
Ú©Ûیں Ú©Ûیں تو قدم ڈگمگانے لگتے Ûیں
Ù+Ù+Ù+